عرفان خان: کینسر میں مبتلا بالی وڈ اداکار ممبئی میں وفات پا گئے
عرفان خان: کینسر میں مبتلا بالی وڈ اداکار ممبئی میں وفات پا گئے
ہالی وڈ اور بالی وڈ کی 100 سے زائد فلموں میں کام کرنے والے اداکار عرفان خان ممبئی میں وفات پا گئے ہیں۔
54 سالہ عرفان خان نیورو اینڈوکرائن کینسر کا شکار تھے اور لندن سے علاج کروانے کے بعد گذشتہ برس واپس انڈیا آئے تھے۔
یہ بیماری انسانی جسم میں ان خلیوں کو متاثر کرتی ہے جو خون کے بہاؤ میں ہارمونز خارج کرتے ہیں۔
انھیں منگل کو ممبئی کے کوکیلابین دھیروبائی امبانی ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل کیا گیا تھا اور ان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عرفان خان کو بڑی آنت کے انفیکشن کے باعث ہسپتال لایا گیا ہے۔
تاہم بدھ کو عرفان خان کے ترجمان نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'مجھے یقین ہے کہ میں ہار چکا ہوں۔' اداکار عرفان خان نے یہ دل چھونے لینے والی بات اپنے سنہ 2018 کے ایک نوٹ میں کہی تھی جب وہ کینسر کی بیماری سے لڑ رہے تھے اور آج ہم یہ افسوسناک خبر دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے درمیان نہیں رہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ عرفان ایک مضبوط ارادوں والے انسان تھے جنھوں نے آخر تک لڑائی لڑی۔ انھوں نے ہمیشہ اپنے قریب آنے والوں کی حوصلہ افزائی کی۔ سنہ 2018 میں غیرمعمولی کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد انھوں نے سامنے آنے والے چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپنی زندگی کو سنبھالے رکھا۔ وہ اپنے کنبے کو جن سے وہ بہت پیار کرتے تھے چھوڑ کر جنت چلے گئے ہیں۔ انھیں اپنے اہل خانہ کا بہت پیار ملا۔ وہ اپنے پیچھے ایک وراثت چھوڑ گئے ہیں۔ ہم سب ان کی روح کو سکون ملنے کی دعا کرتے ہیں۔
گذشتہ دنوں عرفان خان کی والدہ سعیدہ بیگم بھی ریاست راجستھان کے شہر جے پور میں انتقال کر گئی تھیں اور ملک گیر لاک ڈاوٴن کے باعث وہ اپنی والدہ کی آخری رسومات میں شامل نہیں ہو سکے تھے۔
اطلاعات کے مطابق انھوں نے ویڈیو کال کے ذریعے والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کی۔
2018 میں جب عرفان خان کو اپنے مرض کے بارے میں پتا چلا تھا تو انھوں نے خود اپنے مداحوں کو اس بارے میں بتایا تھا۔
انھوں نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا تھا زندگی میں اچانک کچھ ایسا ہو جاتا ہے جو آپ کو آگے لے کر جاتا ہے۔ میری زندگی کے گذشتہ چند برس ایسے ہی رہے ہیں۔ مجھے نیورو اینڈوکرائن ٹیومر نامی مرض ہو گیا ہے لیکن میرے آس پاس موجود لوگوں کے پیار اور طاقت نے مجھ میں امید پیدا کی ہے۔
مرض کے بارے میں علم ہوتے ہی عرفان خان علاج کے لیے لندن چلے گئے تھے اور تقریباً ایک برس وہاں رہنے کے بعد مارچ 2019 میں انڈیا واپس آئے تھے۔
واپسی کے بعد عرفان خان نے دوبارہ کام بھی شروع کیا تھا اور چند ماہ قبل ان کی فلم 'انگریزی میڈیم' بھی ریلیز ہوئی ہے جو ان کی کامیاب فلم ’ہندی میڈیم‘ کا سیکوئل ہے۔
انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فلم کی شوٹنگ کے دوران بھی عرفان کی طبیعت اکثر بگڑتی رہی۔ ایسے میں پوری یونٹ کو کئی بار شوٹنگ روکنی پڑتی تھی اور جب عرفان بہتر محسوس کرتے تھے تب شاٹ لیا جاتا تھا۔
عرفان خان نے اپنے کریئر میں بالی وڈ کی 100 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں پیکو، مقبول، حاصل، ہندی میڈیم، لنچ باکس اور پان سنگ تومر جیسی کامیاب فلمیں بھی شامل ہیں۔
وہ بالی وڈ کے علاوہ ہالی وڈ میں بھی اپنی پہچان رکھتے تھے اور انھوں نے ہالی وڈ کی 'لائف آف پائی'، 'سلم ڈاگ ملینيئر' اور 'دی امیزنگ سپائڈر مین' جیسی معروف فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
عرفان خان کی وفات پر انڈین فلمی صنعت سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور ملک کی دیگر اہم ہستیوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انھیں اچھے الفاظ میں یاد کیا ہے۔
فلم پیکو میں عرفان کے ساتھ کام کرنے والے اداکار امیتابھ بچن نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عرفان خان بےپناہ ٹیلنٹ کے حامل ایسے اداکار تھے جنھوں نے سنیما کو بہت کچھ دیا۔ وہ بہت جلدی چلے گئے اور اپنے پیچھے ایک بڑا خلا چھوڑ گئے ہیں۔
’پیکو‘ کے ہدایتکار اور عرفان خان کے قریبی دوست سمجھے جانے والے سوجیت سرکار نے اپنے پیغام میں کہا ’میرے دوست عرفان۔ تم لڑے اور بہت لڑے۔ مجطے ہمیشہ تم پر فخر رہے گا اور ہم دوبارہ ملیں گے۔
سیاسی رہنما راہول گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ عرفان خان ایک ورسٹائل اور ماہر فنکار تھے اور فلم اور ٹی وی کی دنیا میں انڈیا کے سفیر تھے۔
عرفان خان کو اداکاری کے شعبے میں ان کی خدمات پر سنہ 2011 میں پدم شری سے نوازا گیا تھا جبکہ سنہ 2013 میں انھیں پان سنگھ تومر میں بہترین اداکاری پر نیشنل فلم ایوارڈ بھی ملا تھا اور اسی سال فرانس میں کانز فلمی میلے کے دوران ان کی فلم ’لنچ باکس‘ نے عوامی پسندیدگی کا ایوارڈ بھی جیتا تھا۔
Comments
Post a Comment